رپورٹ: حارث احمد
گزشتہ رات بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین ظریف رند کے گھر لیویز سپیشل فورس نے میجر رحیم کی قیادت میں بغیر وارنٹ چھاپہ مارا۔ اس دوران گھر کے افراد کو ہراساں کیا گیا۔ تاہم تلاشی کے دوران ظریف رند کے گھر سے کوئی غیر قانونی چیز برآمد نہیں ہوئی۔
ظریف رند نے سوشل میڈیا پیغام میں بتایا کہ “بلوچستان کے صوبائی وزیر اور ان کے حلقے کے ایم پی اے ظہور بلیدی نے سیاسی انتقام کی بنیاد پر ان کے گھر فورسز بھیجیں جنہوں نے چادر اور چاردیواری کی پامالی کے ساتھ ساتھ گھر میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے استفسار کیا تو اہلکاروں کا کہنا تھا کہ ان پر اوپر سے پریشر ہے اور کہا جا رہا ہے کہ گھر میں دہشتگرد موجود ہیں۔ جب انھیں گھر میں کچھ نہ ملا تو یہ کہہ کر چلے گئے کہ آپ اپنے مسئلے ظہور بلیدی اور اسلم بلیدی سے حل کریں۔ ظریف رند کا کہنا تھا کہ اس طرح کے متعدد واقعات پہلے بھی پیش آ چکے ہیں اور فورسز کے حملوں میں ان کے بھائی سمیت تین افراد نے اپنی جان بھی گنوا دی مگر انہیں انصاف نہیں ملا۔ انھوں نے کہا کہ اس سب کے باوجود وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور حق کے راستے پر چلنے سے باز نہیں آئیں گے چاہے ظالم کتنے بھی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر لے”
پروگریسو اسٹوڈنٹس کولیکٹو نے چیئرمین بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے آفیشل اعلامیے میں کہا گیا کہ وہ ظریف رند کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ظریف کے گھر چھاپہ میں ملوث تمام اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔