رپورٹ: حارث احمد
کل بروز جمعرات مورخہ 4 مارچ 2021 کو
نمل یونیورسٹی اسلام آباد میں دو طلبہ گروپوں میں تصادم ہوا جس کے نتیجے میں ایک پشتون طالب علم عبدالحق خٹک جاں بحق اور آٹھ شدید زخمی ہو گئے۔ حادثے کے بعد ملک بھر کے پشتون طلبہ نے احتجاج کا اعلان کر دیا۔ طلبہ کا مطالبہ ہے کہ جلد از جلد واقعہ کے ذمہ داران کو گرفتار کر کے سزا دی جائے اور ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم پشتون طلبہ کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو کے صدر محسن ابدالی نے کہا کہ اگر کیمپس میں سیکورٹی اداروں کی موجودگی کے باوجود ایسے شرمناک واقعات پیش آتے ہیں تو اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان اداروں کا مقصد طلبہ کا تحفظ نہیں بلکہ طلبہ پر تشدد کرنا ہے۔ پشتون علاقوں میں بھی تعلیمی ادارے نہیں ہیں اور ملک بھر میں انہیں تعلیم حاصل کرنے سے روکا جا رہا ہے۔ ہم پشتون طلبہ کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں اور ان کے حقوق کی فراہمی تک ساتھ دیں گے۔
حکومت طلبہ کو جلد از جلد انصاف فراہم کرے ورنہ طلبہ بھرپور احتجاج کریں گے اور اس سے ہونے والے کسی بھی قسم کے نقصان کی ذمہ دار حکومت ہوگی۔