رپورٹ: مجتبی ملک
گزشتہ روز کراچی پریس کلب کے سامنے پروگریسو یوتھ الائنس کے احتجاجی مظاہرے میں حکومتی اشرافیہ کیخلاف نعرے لگانے پر پی ایس سی کی جنرل سیکرٹری اور دیگر طلبہ کے خلاف ایف آئی آر درج کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے گزشتہ روز طلبہ کے بنیادی حقوق سے متعلق مطالبات کو لے کر ملک بھر میں احتجاج کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اسی سلسلے میں کل کراچی پریس کلب کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں مختلف طلبہ تنظیموں نے شرکت کی۔
عینی شاہدین کے مطابق مظاہرین کی جانب سے طلبہ کی فیسوں میں کمی اور کیمپسوں کو غیر مسلح کرنے جیسے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی جارہی تھی۔
جس پہ حکومت کی جانب سے نعرے لگوانے کی مد میں پروگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو کی مرکزی جنرل سیکرٹری ورثا پیرزادو اور دیگر ساتھیوں کے خلاف ایف آئی کا اندراج کردیا گیا۔
اس پر پروگریسو یوتھ الائنس کے ارکان نے ہم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس ایف آئی آر کی مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فورا ایف آئی آر کو واپس لیا جائے۔مزید بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔
اس واقعہ پر پروگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو کے مرکزی صدر قیصر جاوید کا ہم سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم پروگریسو سٹوڈنٹس کلیکٹو کی مرکزی جنرل سیکرٹری کامریڈ ورثا پیرزادو اور ساتھی کامریڈز پر ایک احتجاج میں شرکت کرنے پر ایف آئی آر کے اندراج کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ احتجاج اور آزادی اظہار رائے ہم سب کا بنیادی آئینی حق ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے آئین شکن اقدامات معاشرے میں انتشار برپا کرنے کے سوا کچھ نہیں کرتے۔ہمارا مطالبہ ہے کہ کامریڈ ورثا پیرزادو اور انکے ساتھی کامریڈز پر سیاسی بنیادوں پر درج کی گئی ایف آئی آر کو فورا خارج کیا جائے۔اور اس آئین شکن اقدام کو واپس لیا جائے۔انکا مزید کہنا تھا کہ ہم اظہار رائے کی آزادی مانگتے ہیں۔