رپورٹ: انضمام میراج
آل سندھ ریڈرز فورم کی جانب سے سندھ بھر کی تمام پبلک لائبریریاں کھلوانے کے لیے سندھ کے بیشتر علاقوں میں مسلسل احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے آخری احتجاج بروز اتوار دس بجے لاڑکانہ پریس کلب کے سامنے کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ سر شاہنواز بھٹو لائبریری سمیت سندھ بھر کی پبلک لائبریریاں کھول دی جائیں۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے سبب ہونے والے لاک ڈاؤن سے جہاں باقی ادارے بند کردیے گئے تھے وہیں پبلک لائبریریوں کو بھی بند کردیا گیا تھا۔ جس سے یونیورسٹی کے طلبہ خاص طور پہ متاثر ہوئے تھے۔ لیکن اب کرونا کیسز میں کمی کے باعث سارے اداروں کو کھولا جا رہا ہے لیکن ابھی تک حکومت کی توجہ پبلک لائبریریوں کی طرف نہیں ہے۔
اسی سلسلے میں آل سندھ ریڈرز فورم کے زیر اہتمام سندھ بھر میں اور بالخصوص لاڑکانہ میں پچھلے کئی دنوں سے سر شاہنواز بھٹو لائبریری اور سندھ کی دیگر تمام پبلک لائبریریاں کھلوانے کے لیے مسلسل احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ انکا مطالبہ ہے کہ سر شاہنواز بھٹو لائبریری سمیت سندھ کی تمام لائبریریاں فوراً کھولی جائیں، مزید یہ کہ قمبر پبلک لائبریری کا تعمیراتی کام فوری مکمل کیا جائے ، سر شاہنواز بھٹو لائبریری سمیت باقی تمام پبلک لائبریریوں میں خواتین کے لیے کیفیٹیریہ بنایے جائیں، سر شاہنواز بھٹو لائبریری میں پینے کے صاف پانی کا پلانٹ لگایا جائے، لائبریری کے قاریوں کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں ان سے کینٹین پہ کرایہ لینا بند کیا جائے ، لاڑکانہ میں ایک مزید لائبریری بنائی جائے مزید یہ کہ طلبہ یونینز کو بحال کیا جائے اور لائیبریریوں کی انتظامی ترتیب میں قارئین کی نمائندگی لازم بنائی جائے۔
اس حوالے سے جب ہم نے آل سندھ ریڈرز فورم کے رہنما سجاد علی شاہ سے بات کی تو انکا کہنا تھا کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں ان حالات میں علم کے حصول کا واحد ذریعہ لائبریری ہے لیکن سندھ بھر کی تمام پبلک لائبریریاں پچھلے پانچ ماہ سے بند ہیں۔ جس سے طلبہ کا تعلیمی مستقبل داؤ پہ لگا ہوا ہے۔اور اب جبکہ باقی تمام شعبوں سے لاک ڈاؤن اٹھایا جارہا ہے مارکیٹیں کھلی ہیں، کاروبار چل رہے ہیں تو ان پبلک لائبریریوں کو جو کہ لاکھوں طلبہ کے روشن مستقبل کی نوید ہیں انھیں بند رکھنا سمجھ سے باہر ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ وہ مکمل طور پہ پرعزم ہیں اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گے۔