Home Poetry روح قائد سے

روح قائد سے

by admin

عمار یاسر

میری ایک نظم…..

کہاں گئے میرے خواب و خیال کے موسم

وہ جن کی خاطر میری روح و جسم چاک ہوئے

ہے یادگار تو باقی مگر اے میرے قائد

تیرے سخن تیرے افکار زیر خاک ہوئے

فسانہ ہو گئے سب خواب آزادی جمہور

نگارشات امن و اماں دریدہ ہوئے

یوں چھا گیا ہے چہار سو ستم کا فسوں

وفا شعار تیرے سب ہی سر بریدہ ہوئے

یہ میں کہاں ہوں جہاں تیرگی کی شدت سے

سورج تو نکلتا ہے مگر دن نہیں ہوتا

یہ بے حسی ہے کہ لب بستگی کہ لوگ یہاں

ستم تو سہتے ہیں مگر کوئی نہیں روتا

یہ بام و در کی اداسی یہ چار سو کا سکوت

میرے شکستہ چمن کی دلیل آج بھی ہے

میں بے وجہ تو یوں ماتم کناں نہیں رہتا

کہ حق کی راہ میں حائل فصیل آج بھی ہے….

عمار یاسر

You may also like

Get New Updates nto Take Care Your Pet

Discover the art of creating a joyful and nurturing environment for your beloved pet.

Will be used in accordance with our u00a0Privacy Policy

@2024 – All Right Reserved. Designed and Developed byu00a0PenciDesign