رپورٹ: علی رضا
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے طلبہ کی جانب سے یونیورسٹی کی بندش کے خلاف اور فیسوں میں کمی کے لیے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
کرونا وائرس کے باعث تمام جامعات کی طرح گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد نے بھی کیمپس بند کر کے آن لائن کلاسز کا آغاز کیا تھا جس میں پسماندہ علاقوں کے طلبہ کو انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
تاہم اب تمام جامعات نے کیمپس دوبارہ کھول دیے ہیں لیکن گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد ابھی تک آن لائن کلاسز جاری رکھے ہوئے۔ جس کے باعث طلبہ کی جانب سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ نہ صرف آن لائن کلاسیں لے رہے ہیں بلکہ فیس بھی پوری لے رہے ہیں۔ جامعات نے اعلان کیا تھا کہ اگر کلاسز آن لائن ہونی ہیں تو فیس بھی آدھی لی جائے گی۔ لیکن ابھی تک فیس پوری لی جا رہی ہے۔
اس حوالے سے ایک طالب علم حسن عباس نے سٹوڈنٹس ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ پچھلے کئی روز سے سوشل میڈیا پر احتجاج کر رہے ہیں۔ لیکن ابھی تک جامعہ کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جامعہ کا رویہ یہ رہا تو وہ جامعہ کے سامنے احتجاج کریں گے۔
پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو فیصل آباد کے رہنما اسد مقصود نے سٹوڈنٹس ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے طلبہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور وہ طلبہ کے ہر قدم پر ان کے ساتھ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب طالب علم بجلی، پانی اور ٹرانسپورٹ جیسی سہولتیں ہی استعمال نہیں کر رہے تو اس مد میں فیس کا مطالبہ سمجھ سے بالاتر ہے انھوں نے فی الفور طلبہ کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا۔