عنایت خان پیرعلیزئ
کووڈ 19 کی عالمی وباء نے جب ساری دُنیا کو اپنی لپیٹ میں لیتے ہوئے پاکستان کا رُخ کیا تو پاکستان کی گورنمنٹ نے لاک ڈاؤن کے ساتھ تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس وقت جب سارے طلباء اپنے اپنے علاقوں میں گئے وہاں ضلع قلعہ عبداللہ کے کچھ باشعور طلباء نے اپنے ضلع قلعہ عبداللہ کی ضلعی انتظامیہ اور صحت کی سہولیات کو دیکھتے ہوئے اپنے ضلعے کو اس وبائی صورتحال سے بچانے کے لیے قلعہ عبداللہ یوتھ کے نام سے اٹھے اور کنیکٹ دی ڈسکنیکٹڈ کی توسط سے ضلع قلعہ عبداللہ میں اپنی مدد آپ کورونا سے بچاؤ کے بارے میں كلی حبیب زئی، کلی پیر علیزئی،کلی میزي میں اورینیس سیمینار کیے۔
لوگوں کو کورونا سے احتیاط، بچاؤ اور قرنطینہ کے بارے میں آگاہ کیا۔ بچوں میں ماسک اور سینیٹیزر تقسیم کئے۔ ضلعی انتظامیے کے ساتھ میٹنگز کیے اور انتظامیہ کی کورونا سے نمٹنے کے انتظامات دیکھے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے جب بازار اور مارکیٹ بند ہوے تو اس سے ذریعہ روزگار بری طرح متاثر ہوا جس پر قلعہ عبداللہ یوتھ نے ضلع قلعہ عبداللہ کے غریب خاندانوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا اور وہ ڈیٹا ضلعی انتظامیہ کو دیا اور پھر جب حکومت کی طرف سے راشن منظور ہوا تو لیویز فورس کے ساتھ رضاکارانہ کام کرتے ہوے راشن کو پورے ضلعے میں تقسیم کیا۔
کورونا کی وجہ سے جب تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہوا تو ہمارے کچھ طالب علموں نے ضلعے میں ہوم ٹیچنگ ( گھروں میں سکول ) کے ذریعے اپنی مدد آپ بچوں کی روشن مستقبل کی خاطر بچوں کو پڑھانا شروع کیا اور بچوں کو نصابی کتب کے ساتھ غیر نصابی کتب سے بھی روشناس کرایا۔
لاک ڈاؤن کے کھل جانے کے بعد ہم نے ضلع قلعہ عبداللہ کلی پیرعلیزئ، حبیب زئ اور بزڑانئ میں ایجوکیشنل سیمینار کرائے اور طلباء کو تعلیم کی اہمیت کے ساتھ ملک کے مختلف یونیورسٹیوں میں ریزرو سیٹوں کے بارے میں بتایا۔
ضلع قلعہ عبداللہ میں پہلی بار لائبریری کے لیے کمپین کی اور حبیب زئ بازار میں کنیکٹ دی ڈسکنیکٹڈ کی توسط سے اولسی کتابتون حبیب زئ کا افتتاح کیا اور مستقبل میں کلی پیرعلیزئ، میزئ اور قلعہ عبداللہ بازار میں لائبریریوں کا عزم رکھتے ہیں۔
اپنے علاقے کی مزید بہتری کیلئے ہم نےقلعہ عبداللہ یوتھ کی ممبرشپ کھول دی ہیں اگر ضلع قلعہ عبداللہ کے تعلیم یافتہ اور باشعور نوجوان ہمارے ساتھ رضاکارانہ کام کرنا چاہتے ہیں تو ہم سے ہمارے فیس بوک پیج قلعہ عبداللہ یوتھ کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔