رپورٹ: مجیب الرحمان
گزشتہ روز سوشل میڈیا خاص طور پر ٹویٹر پر ایک ٹرینڈ دیکھنے کو ملا جس میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے ضلع پشین میں میڈیکل کالج کے قیام کے ساتھ ساتھ میڈیکل کے داخلوں میں کوٹہ سسٹم کی بجائے اوپن میرٹ کی بحالی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق پشین صوبہ بلوچستان کے ڈویژن کوئٹہ کا ایک ضلع ہے۔ جس کی کل آبادی دس لاکھ کے قریب ہے۔ ہر سال پشین سے 700 سے 1000 کےقریب طلبہ میڈیکل کالج میں داخلے کیلئے امتحان دیتے ہیں لیکن داخلہ صرف 11 طلبہ کو ملتا ہے۔
اس مد میں اہلیان پشین،پشتونخواہ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن، پشتون سٹوڈنٹ فیڈریشن اور باقی بھی تمام طلبہ تنظیموں کا یہ مطالبہ ہے کہ پشین میں میڈیکل کالج کے قیام کو عمل میں لایا جائے اور اس کے ساتھ یہ مطالبہ بھی ہے کہ خالص اوپن میرٹ کی بحالی کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ جام کمال کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ MBBS کی سیٹیں جو کے پہلے 189 تھیں اب ان کو بڑھا کر 300 کر دیا گیا ہے اور BDS کی سیٹوں کو 35 سے بڑھا کر 50 کر رہے ہیں۔ تو اس موقع پر بولان میڈیکل کالج میں پشتون اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن کے سیکرٹری مزمل خان نے سٹوڈنٹس ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے اس قدم کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سیٹوں کو اوپن میرٹ کی بنیاد پر تقسیم کرنا ہوگا وگر نہ تو پشین کے طلبہ اپنے حقوق سے محروم ہی رہے گے