رپورٹ: علی رضا
کچھ دیر پہلے یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنس لاہور کی ایک طالبہ نے اپنے ہوسٹل میں گلے میں پھندا ڈال کر خود کشی کر لی ہے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ہوسٹل کو خالی کروا کے لاش تحویل میں لے لی ہے۔
خود کشی کی وجہ تاحال سامنے نہیں آ سکی۔ تاہم جب سٹوڈنٹس ہیرلڈ نے یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنس لاہور کے کچھ طلبہ سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ کچھ دن سے طلبہ اور انتظامیہ کے درمیان امتحانات کو لے کر مسائل چل رہے تھے۔ جس کی وجہ سے طلبہ بہت پریشان ہیں۔ کل انھیں مسائل پر یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنس کے طلبہ گورنر ہاوس پنجاب کے سامنے احتجاج کرنے والے ہیں، لیکن آج انتظامیہ نے ان طلبہ کے خلاف ایکشن لینا شروع کر دیا جو یہ احتجاج منعقد کروا رہے تھے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے ان اقدامات کی وجہ سے طلبہ کی پریشانی میں اضافہ ہوا۔
خودکشی کرنے والی طالبہ کے ساتھیوں کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر یہ خودکشی اسی ڈپریشن کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔
اس بارے میں جب ہم نے پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو لاہور کی نائب صدر مقدس جرال سے بات کی تو انھوں نے خودکشی پر افسوس اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یو ایم ٹی انتظامیہ کا رویہ قابل مذمت اور انتہائی شرمناک ہے، طلبہ کئی دنوں سے اپنے مسائل کو لے کر پریشان تھے۔ لیکن انتظامیہ نے ان کے مسائل حل کرنے کی بجائے الٹا ان کے خلاف ایکشن لینا شروع کر دیا۔
انھوں نے کہا کہ پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو مطالبہ کرتی ہے کہ اس خود کشی کی تحقیقات کے لیے فی الفور ایک کمیٹی بنائی جائے جس میں خواتین اساتذہ اور طلبہ کی شمولیت بھی یقینی بنائی جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کل بروز سوموار یو ایم ٹی انتظامیہ کے خلاف گورنر ہاوس لاہور کے سامنے احتجاج کرے گی، زندگی کے ہر شعبہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے گزارش ہے کہ اس احتجاج میں ضرور شریک ہوں۔
اس خبر کو اپڈیٹ کیا جا رہا ہے