رپورٹ: حارث احمد
گزشتہ روز 25 جنوری 2020 کو غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلبہ کی جانب سے آن کیمپس امتحانات کے خلاف یونیورسٹی کے باہر احتجاج کیا گیا۔ مطالبات نہ ماننے پر طلبہ نے سنگم چوک پر دھرنا دے دیا۔ جو ابھی تک جاری ہے۔ مظاہرین کے مطابق آن لائن کلاسز لینے کے بعد فزیکل امتحانات لینا طلبہ کے ساتھ زیادتی ہے۔ اس لیے طلبہ کا مطالبہ یہ ہے کہ آن لائن کلاسز کہ بعد آن لائن امتحانات لیے جائیں تاکہ طلبہ کا مستقبل محفوظ ہو سکے۔ اس سے یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات بھی کیے گئے لیکن انتظامیہ طلبہ کے مطالبات پورے کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد طلبہ نے احتجاج کا اعلان کر دیا۔
غازی یونیورسٹی کے ایک طالب علم محمد احمد خان نے سٹوڈنٹس ہیرلڈ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کرونا کی صورتحال انتہائی خطرناک ہے اور یونیورسٹی میں پڑھنے والے زیادہ تر طلبہ کا تعلق دور دراز علاقوں سے جن کا یونیورسٹی آنا مشکل اور خطرناک ہے اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ امتحان آن لائن لیے جائیں۔
اس بارے میں ہمارے نمائندے نے پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو کے جنرل سیکریٹری رائے علی آفتاب سے بات کی تو انھوں نے کہا کہ ہماری تنظیم طلبہ کے مطالبات کے ساتھ کھڑی ہے اور لاہور میں بھی انھی وجوہات کی بنا پر احتجاجی مظاہرے کر رہی ہے۔ اگر طلبہ کے مسائل حل نہ کیے گئے تو صبر کا دامن ہاتھ سے چھوٹ جائے گا ذور اس تمام بگاڑ کی ذمہ دار انتظامیہ ہوگی۔