رپورٹ انضمام میراج
گزشتہ روز یونیورسٹی کے بارے میں میمز بنانے پر فاسٹ یونیورسٹی لاہور نے بارہ گریجوایٹ اور تیرہ انڈر گریجویٹ طلبہ کے خلاف تادیبی کاروائی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق فاسٹ یونیورسٹی کے طلبہ سوشل میڈیا پر میمز بنا کر اپنی ایڈمنسٹریشن پر ہلکے پھلکے انداز میں تنقید کر رہے تھے ۔جس کی پاداش میں یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کرتے ہوئے انڈر گریجویٹ طلبہ کے گریڈز میں کمی کردی اور روز ایک گھنٹہ کمیونٹی سروس جیسی سزائیں دی گئی ہیں ۔جبکہ گریجوایٹ طالب علموں کی ڈگریاں کینسل کرکے ان کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے ۔مزید ان طلبہ کے خلاف سائبر کرائم ایکٹ کے تحت اور ہراسمنٹ کی کارروائی کی درخواست دی گئی ہے ۔ اسکے علاوہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کو نوٹس دیا گیا ہے کہ وہ باقاعدہ معافی نامے جمع کروائیں اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پہ یہ معافی نامے پوسٹ بھی کریں۔
طلبہ سے بات کرنے پر انکا کہنا تھا کہ وہ ایڈمنسٹریشن کے غیر روایتی رویئے سے بے حد تنگ ہیں اور انھیں پہلے بھی یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے ذہنی دباؤ کا شکار کیا جاتا رہا ہے جبکہ اس وقت بھی انھیں انکے مستقبل کے حوالے سے شدید دباؤ کا شکار کیا جارہا ہے ۔ انکے خلاف تادیبی کاروائی بھی کی گئی ہے جبکہ طلبہ سے سوشل میڈیا پہ سرعام معافی مانگنے کا کہا جارہا ہے ۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ یہ سزائیں انھیں اور انکے گھر والوں کو شدید ذہنی دباؤ کا شکار کر رہی ہیں ۔
اس حوالے سے پروگریسیو سٹوڈنٹس کلیکٹو کے راہنما رائے علی آفتاب کا کہنا تھا کہ ہم فاسٹ یونیورسٹی کے اس جابرانہ رویے کی مذمت کرتے ہیں اور متاثرہ طلبہ کے ساتھ ہر طرح سے کھڑے ہیں ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ ہماری جامعات ایسے رویوں سے ہی طلبہ کی تنقیدی صلاحیت کا گلہ گھونٹ دیتی ہے اسی لیے ہم اس قسم کے ہر رویے کو مسترد کرتے ہیں اور طلبہ کے ساتھ کسی بھی قسم کا استحصال برداشت نہیں کریں گے۔