رپورٹ: عمار شہزاد
گزشتہ روز پنجاب یونیورسٹی لاہور کے ہاسٹل نمبر 14 میں اسلامی جمعیت کے طلبہ کی جانب سے پنجاب کونسل کے طلبہ پر تشدد کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلامی جمیعت کے طلبہ کی جانب سے ہاسٹل نمبر 14 میں مقیم پنجاب کونسل کے طلبہ پر بے جا تشدد کیا گیا جس میں متعدد طالب علم زخمی ہوئے اور ان کے قیمتی سامان کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔عینی شاہدین کا ہم سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یونیورسٹی کی انتظامیہ اس پر خاموشی اختیار کئے بیٹھی ہے۔
طلبہ کا مزید کہنا تھا کہ جمعیت کے غنڈے ہوسٹلز میں ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھائے دندناتے پھر رہے تھے جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ اس پر مکمل خاموشی اختیار کیے بیٹھی رہی۔
پولیس کے موقع پر تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے وجہ سے وہاں موجود طالب علموں کا بہت نقصان ہوا۔ وہاں موجود طالب علموں کا مزید کہنا تھا کے ہمارے طالب علموں کے قیمتی سامان میں برقی آلات کی توڑ پھوڑ کی گئ طالب علموں کے سامان کو اٹھا کر باہر پھینکا گیا۔
اس حوالے سے پنجاب کونسل کے چیف آرگنائزر ادنان عوان نے ہم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر جمعیت پر جلد ہی کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا تو اس پر دیگر طلبہ کے ساتھ مل کر ہم پرزور احتجاج کریں گے۔مزید ان کا کہنا تھا اس دوران یونیورسٹی انتظامیہ کی غفلت یونیورسٹی کے امن کو پامال کرنے میں ضامن ثابت ہوئی ہے۔
پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹیو پنجاب یونیورسٹی کے صدر حارث آزاد نے ہم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمیعت طلبہ اس وقت انتہاپسند گروہ کی شکل اختیار کرچکا ہے۔انھوں نے پنجاب کونسل کے طلبہ پر تشدد کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے اگر جمیعت کے غنڈوں کو لگام نا ڈالی تو ہم کیمپس پہ احتجاج کریں گے۔