رپورٹ: سٹاف رپورٹر
آج 10 نومبر بروز جمعرات پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کی مرکزی قیادت نے لاہور میں پریس کانفرنس کی جس میں انھوں نے طلبہ یونین کی بحالی، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلبہ کی فیس کے خا تمے، ہراسگی کمیٹیوں کی تشکیل اور دیگر مطالبات کے لیے 25 نومبر کو ملک بھر میں طلبہ یکہجتی مارچز کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔ لاہور میں یہ مارچ جی سی یونیورسٹی سے چیرنگ کراس تک کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو گزشتہ پانچ سالوں سے ہر نومبر ملک بھر میں طلبہ یکجہتی مارچز کا اہتمام کرتی رہی ہے۔ اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے آج پھر طلبہ یکجہتی مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔ مارچ کے مطالبات میں طلبہ یونین کی بحالی، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلبہ کی فیس معافی، کیمپس پر ہراسگی کمیٹیوں کو فعال کرنا، جبری طور پر گمشدہ طلبہ اور اساتذہ کی رہائی اور دیگر مطالبات شامل ہیں۔
اس موقعہ پر بات کرتے ہوئے پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کے مرکزی صدر قیصر جاوید کا کہنا تھا کہ طلبہ کو فیسوں میں اضافے، جبری گمشدگیوں اور ہراسگی سمیت کئی مسائل کا سامنا تو تھا ہی مگر سیلاب نے اس بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلبہ فیس دینا تو دور کی بات ہے، کھانا کھانے سے بھی قاصر ہیں۔ اس کے علاوہ ان علاقوں میں تعلیمی ڈھانچہ بالکل تباہ ہو چکا ہے مگر ہمیں کوئی حکومتی و ریاستی سطح پر ان مسائل کے حل کے لیے کوئی اقدامات کیے جاتے نظر نہیں آ رہے۔ اور ہمیں اندازہ کے ہمیں یہ حقوق کسی صورت خود بخود نہیں ملیں گے بلکہ طلبہ متحد ہو کر جدوجہد سے ہی یہ حقوق حاصل کر سکتے ہیں۔ جس کا ضروری پلیٹ فارم طلبہ یونین ہے۔ جس پر ریاست نے 30 سال سے پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اس لیے ہم تمام طلبہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ طلبہ یونین کی بحالی اور دیگر مطالبات میں ہمارا ساتھ دیں۔