رپورٹ: عمیر علی
فیصل آباد: کل 30 جنوری بروز پیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے طلبہ نے سمیسٹر فیس میں 25 فیصد اضافے کے خلاف دھرنا دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مہنگائی کی حالیہ لہر کی وجہ سے نا صرف ضرورتِ زندگی کی اشیاء کی قیمتوں میں دوگنا اضافہ ہوا ہے بلکہ وہ ناپید بھی ہوئیں جن میں آٹا سرفہرست ہے۔ گزشتہ دنوں پیڑول کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا جس کے باعث پہلے ہی عوام مہنگائی کا شکوہ کر رہے تھے اور خاص طور پر طلبہ میس فیس نہ بڑھانے پر اصرار کر رہے تھے۔ ایسے وقت میں یونیورسٹی آف ایگریکلچر کے طلبہ یک دم سے کیے گئے سمسٹر فیسوں میں 25 فیصد اضافہ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
پروگریسیو سٹوڈنٹس کولیکٹیو نے طلبہ دھرنے کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔ پی۔ایس۔سی کا کہنا ہے کہ وہ یو۔اے۔ایف میں سمسٹر فیس میں 25 فیصد اضافے کی مذمت کرتے ہیں۔ اس حوالے سے پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کے ترجمان علی عبداللہ خان کا کہنا ہےکہ پہلے سیلاب اور پھر پٹرول اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے باعث طالب علموں کے لیے تعلیم جاری رکھنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے اب یونیورسٹی انتظامیہ اسے ناممکن مت بناۓ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہزاروں طلبہ اس مہنگائی کے باعث پہلے ہی تعلیم چھوڑ رہے ہیں۔ ایسے ملک میں جہاں پہلے ہی چند لوگ یونیورسٹی تعلیم حاصل کر پاتے ہیں یہ صورتحال تشویشناک ہے۔ پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کی طرف سے مطالبہ کیا گیا کہ فی الفور فیس میں یہ اضافہ واپس لیا جائے۔